بھینس کی قربانی ایک علمی و تحقیقی جائزہ ( اضافہ شدہ ایڈیشن )
مصنف : ابو عبد اللہ عنایت اللہ سنابلی
صفحات: 226
قربانی عربی زبان کے لفظ “قرب”سے نکلا ہے ،جس کے معنی ہیں “کسی شئے کے نزدیک ہونا” جبکہ شرعی اصطلاح میں : ذبح حیوان مخصوص بینۃ القربۃ فی وقت مخصوصیعنی مخصوص وقت میں اللہ کی بارگاہ میں قرب حاصل کرنے کےلئے مخصوص جانور ذبح کرنا “قربانی “کہلاتا ہے۔(درِمختار،جلد9،ص520)(کتاب الاضمیہ)۔پس عیدالاضحی وہ عید قربان ہے کہ بندے کو اللہ کے بہت قریب کر دیتی ہے اور بندے اور اللہ کے درمیان موجود سب دوریوں کو ختم کر دیتی ہے۔قرآن کریم نے قربانی کےلیے ’’ بهيمة الانعام‘‘ کا انتخاب کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے۔’’ اور وہ معلوم ایام میں بهيمة الانعام پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر (کرکے انہیں ذبح) کریں، پھر ان کا گوشت خود بھی کھائیں، اور تنگ دستوں اور محتاجوں کو بھی کھلائیں۔‘‘ خود قرآن کریم نے’’ الانعام ‘‘ کی توضیح کرتے ہوئے ضان، معز، ابل، اور بقر، چار جانوروں کا تذکرہ فرمایا ہے۔انہی چار جانوروں کی قربانی پوری امت مسلمہ کے نزدیک اجماعی واتفاقی طور پر مشروع ہے۔ ان جانوروں کی خواہ کوئی بھی نسل ہو، اور اسے لوگ خواہ کوئی بھی نام دیتے ہوں سب کی قربانی جائز ہے۔ قربانی کے جانوروں میں سے ایک جانور ’’بقر (گائے) ‘‘ہے۔ اس کی قربانی کےلیے کوئی نسل قرآن وسنت نے خاص نہیں فرمائی۔جبکہ بقر کی ہی نسل سے بھینس کی قربانی کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اس کے جواز کے قائل ہیں تو بعض عدم جواز کے۔ زیرنظر کتاب” بھینس کی قربانی، ایک علمی جائزہ” محترم ابو عبد اللہ عنایت اللہ مدنی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے بھینس کی قربانی کے مسئلہ پر مفیدعلمی بحث کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر |
فہرست مضامین | 3 |
پیش لفظ ازفضیلۃ الشیخ عبدالسلام سلفی(امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی) | 10 |
تقدیم ازمولف | 12 |
پہلی فصل:بہیمہ الانعام کالغوی مفہوم | 18 |
بہمیہ الانعام کامعنی ومفہوم | 16 |
اولا:بہیمہ | 18 |
بہیمہ کالغوی مفہوم | 18 |
بہیمہ کی وجہ تسمیہ | 20 |
ثانیا:الانعام | 23 |
الانعام کالغوی مفہوم | 23 |
الانعام کی وجہ تسمیہ | 26 |
الانعام بہمیہ کی وضاحت اوربیان ہے | 28 |
الانعام کی تفسیرمیں علمائےمفسرین کےتین اقوال | 30 |
بہیمۃ الانعام کاشرعی واصطلاحی مفہوم | 32 |
ثمانیۃ ازواج)کاسیاق واپس منظراوراہل علم کی تصریحات | 36 |
پہلی بات | 36 |
دوسری بات | 42 |
تیسری بات | 49 |
چوتھی بات | 51 |
دوسری فصل:گائےبھینس کی حقیقت | 54 |
اولا:گائے | 54 |
گائے:اردوہندی اورفارسی زبان میں | 54 |
گائے:عربی زبان میں | 54 |
بقرکی وجہ تسمیہ | 57 |
گائےکی جامع تعریف | 59 |
ثانیا:بھینس | 60 |
بھینس ارودہندی اورفارسی زبان میں | 60 |
بھینس عربی زبان میں | 61 |
جاموس کی وجہ تسمیہ | 62 |
تعریب | 62 |
اشتقاق | 65 |
جاموس (بھینس)کی جامع تعریف | 68 |
خلاصہ کلام | 70 |
تیسری فصل:بھینس کی حلت اورقربانی کاحکم | 72 |
اہل علم کےتین اقوال ہیں | 72 |
عدم جواز:بھینس کی قربانی جائزنہیں | 72 |
احتیاط:احتیاط یہ ہےکہ بھینس کی قربانی نہ کیجائے | 72 |
جواز: بھینس کی قربانی جائزہے | 73 |
راجح:بھینس کی قربانی جائزہے | 74 |
بہمیۃ الانعام :اونٹ گائےاوربکری کی انواع اورنسلیں | 78 |
اولا:اونٹ کی قسمیں | 78 |
ثانیا:گائےکی قسمیں | 82 |
ثالثا:بکری کی قسمیں | 84 |
اونٹ گائےاوربکری کی تمام انواع میں زکاۃ کاوجوب اورقربانی کاجواز | 86 |
اولا:زکاۃ | 86 |
ثانیا:قربانی | 87 |
چوتھی فصل: علمائےلغت عرب کی شہادت | 89 |
اولا:الجاموس(بھینس،) | 89 |
ثانیا:البقر(گائے | 92 |
پانچویں فصل: علماءفقہ حدیث اورتفسیرکی شہادت | 94 |
چھٹی فصل:بھینس کی قربانی کےجوازپراہل علم کےاقوال | 102 |
ساتویں فصل:بھینس کی زکاۃ | 108 |
آٹھویں فصل:بھینس اورگائےکےحکم کی یکسانیت پراجماع | 113 |
نویں فصل:اسلامی تاریخ میں بھینس کاذکر | 116 |
دسویں فصل:بھینس کی قربانی سےمتعلق علماءکےفتاوے | 125 |
اولا:علماءعرب کےفتاوے | 125 |
امام احمدواسحاق بن راہویہ کافتوی | 125 |
امام ابوزکریانووی کافتوی | 126 |
علامہ محمدبن صالح عثیمین کافتوی | 126 |
شیخ عبدالعزیزمحمدالسلمان کافتوی | 127 |
محدث العصرعلامہ عبدالمحسن العباد﷾کافتوی | 128 |
فضیلۃ الشیخ مصطفی العدوی کافتوی | 129 |
مدرس مسجدنبوی علامہ محمدمختارالشنقیطی کافتوی | 130 |
شیخ حامدبن عبداللہ العلیٰ کافتوی | 131 |
فضیلۃ الشیخ الدکتوراحمدالحبی الکردی کافتوی | 132 |
فقہ انسائیکلوپیڈیاکویت کافتوی | 133 |
شیخ محمدبن صالح المسجدکافتوی | 133 |
ثانیا:علماءاہل حدیث برصغیرکےفتاوے | 135 |
رئیس المناظرین علامہ ثناءاللہ امرتسری کافتوی | 135 |
شیخ الکل میاں سیدنذیرحسین محدث دہلوی کافتوی | 136 |
شیخ الحدیث عبیداللہ رحمانی مبارکپوری کافتوی | 137 |
محقق العصرمولاناعبدالقادرحصاری ساہیوال کافتوی | 139 |
حافظ عبداللہ روپڑی اورعلامہ عبیداللہ مبارکپوری پراظہارتعجب | 150 |
محدث دوراں حافظ گوندلوی کافتوی | 151 |
محدث کبیرعلامہ عبدالجلیل سامروی کافتوی | 152 |
فتاوی ستاریہ کافتوی | 154 |
علامہ نواب محمدصدیق حسن خان کافتوی | 155 |
محمدرفیق اثری کافتوی | 156 |