ہدایۃ النحو سوالاً جواباً
ہدایۃ النحو سوالاً جواباً
مصنف : ابو محمد عبد الغفار بن عبد الخالق
صفحات: 202
علومِ نقلیہ کی جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے مگر یہ بھی حقیقت کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں۔ کیونکہ علومِ عربیہ میں علم نحو کو جو رفعت ومنزلت حاصل ہے اس کا اندازہ اس امر سے بہ خوبی ہو جاتاہے کہ جو بھی شخص اپنی تقریر وتحریر میں عربی دانی کو اپنانا چاہتا ہے وہ سب سے پہلے نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج ہوتا ہے کلام ِالٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک اس علم کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا یہی وہ عظیم فن ہےکہ جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی مقام ہے جو کھانے میں نمک کا ہے ۔ قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے’’ علم نحو‘‘کلیدی حیثیت رکھتاہے اس کے بغیر علوم ِاسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرنِ اول سے لے کر اب تک نحو وصرف پرکئی کتب اور ان کی شروح لکھی کی جاچکی ہیں ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔کتب ِنحو میں ’’ہدایۃ النحو‘‘ کا شمار نحوکی اہم بنیادی کتب میں ہوتا ہے ۔یہ کتاب دینی مدارس کے متوسط درجۂ تعلیم میں شامل نصاب ہے ۔ اختصار وطوالت سے منزہ انتہائی جامع اور کثیر فوائد کی حامل ہے ۔کئی اہل نے اس پر شرح وحواشی کی صورت میں کام کیا ہے ۔ زیر نظرکتاب ’’ ہدایۃ النحو سوالاً جواباً ‘‘مولانا عبد الغفار بن عبد الخالق﷾ (متعلّم مدینہ یونیورسٹی ) کی اہم کاوش ہے یہ کتاب اکثر مدارس کے نصاب میں شامل ہے لہذااس کوسمجھنے کے لیے یہ شرح طلباء کے لیے انتہائی مفید ہے۔ موصوف نے سوالاً جواباً اس شرح کا اہم کام بڑ ے آسان فہم انداز میں کیاہے۔ جس سے طلبہ وطالبات کے لیے اصل کتاب کو سمجھنا آسان ہوگیا ہے ۔ موصوف نے کتاب ہذا کے شرح مائۃ عامل اور اطیب المنح ، ہدایۃ النحو، الفوز الکبیر اور نحو میر کی تسہیل بھی سوال وجواب کی صورت میں تحریر کی جو طلباء کے لیے نہایت مفید ثابت ہوئی۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے اوران کی زندگی اور علم وعمل میں برکت فرمائے اور انہیں اس میدان میں مزید خدمت کی توفیق عطا فرمائے ۔۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
انتساب | 11 |
تقریظ: مولانا رحمت شاکر﷾ | 12 |
تقریظ از:مولنا خواجہ محمدعدنان﷾ | 13 |
تقریظ از: مولانا یحییٰ شاہین﷾ | 14 |
تقریظ از: مولانا یٰسین ہزاروی﷾ | 15 |
تقریظ از: مولانا عبداللہ بن حافظ عبد المنان نور پوری﷾ | 16 |
مقدمہ از منصف | 17 |
ابتدائی باتیں | 19 |
مقدمۃ الکتاب | 19 |
پہلی فصل علم نحو کی تعریف | 20 |
علم نحو کا موضوع | 20 |
علم نحو کی غرض وغایت | 20 |
دوسری فصل: کلمہ اور اس کی اقسام | 21 |
اسم کی تعریف | 21 |
علامات اسم | 21 |
علامات فعل | 33 |
حرف کی تعریف | 22 |
علامات حرف | 24 |
حرف کے فوائد | 24 |
تیسری فصل: کلام اور جملہ کی تعریف | 25 |
پہلی قسم: اسم کا بیان | 26 |
پہلاباب: اسم معرب کا بیان | 26 |
مقدمہ | 26 |
پہلی فصل اسم معرف کی تعریف | 26 |
دوسری فصل: معرب کا حکم | 27 |
تیسری فصل: اسم کے اعراب کی اقسام | 28 |
اسم مفرد منصرف صحیح وجاری مجری صحیح وجمع مکسر منصرف | 28 |
جمع مونث سالم | 29 |
غیر منصرف | 29 |
قسم اسماء ستہ مکبرہ | 29 |
مثنی،کلا، اثنان،اثنتان | 30 |
جمع مذکر سالم ہم مثل جمع | 30 |
اعراب اسم مقصورہ ومضاف یا متکلم | 30 |
اسم منقوص | 31 |
جمع مذکر سالم | 31 |
چوتھی فصل، اسم معرب کی اقسام | 32 |
اساب منع صرف کی وضاحت | 33 |
پہلا مقصد، مرفوعات کا بیان | 38 |
پہلی فصل: فاعل | 38 |
دوسری فصل، تنازع فعلان | 40 |
تیسری فصل: مفعول مالم یسم فاعلہ فاعلہ (نائب فاعل) | 44 |
چوتھی فصل: مبتدا وخبر | 45 |
پانچویں فصل: خبران واخوتہا (حروف مشبہ بالفعل کی خبر) | 47 |
چھٹی فصل: اسم کان واخواتہا (افعل ناقصہ کا اسم) | 48 |
ساتویں فصل، اسم ما ولامشابہ بلیس | 49 |
آٹھویں فصل، خبر لائے نفی جنس | 49 |
دوسرا مقصد، منصوبات کا بیان | 50 |
پہلی فصل: مفعول مطلق | 50 |
دوسری فصل: مفعول بہ | 51 |
تیسری فصل: مفعول فیہ | 56 |
چوتھی فصل: مفعول لہ | 55 |
پانچویں فصل: مفعول معہ | 56 |
چھٹی فصل: حال | 57 |
ساتویں فصل: تمیز | 58 |
آٹھویں فصل: مستثنی | 59 |
نویں فصل: خبر کا واخوتہا (افعال ناقصہ کی خبر) | 62 |
دسویں فصل: اسم ان واخوتہا(حروف مشبہ بالفعل کا اسم) | 62 |
گیارہویں فصل: لائے نفی جنس کا اسم | 63 |
بارہویں فصل: ماولا مشابہ بلیس کی خبر | 64 |
تیسرا مقصد مجرورات کا بیان | 65 |
خاتمہ توابع کا بیان | 69 |
پہلی فصل:صفت | 70 |
دوسری فصل: عطف بالحروف | 72 |
تیسری فصل: تاکید | 74 |
چوتھی فصل: بدل | 76 |
پانچویں فضل: عطف بیان | 77 |
دوسرا باب: اسم مبنی کابیان | 78 |
پہلی فصل :مضمرات | 79 |
دوسری فصل: اسماء واشارہ | 81 |
تیسری فصل: اسماء موصولہ | 83 |
چوتھی فصل: اسماء وافعال | 84 |
پانچویں فصل، اسماء واصوات | 85 |
چھٹی فصل: مرکبات | 85 |
ساتویں فصل: کنایات | 86 |
آٹھویں فصل: بعض ظروف | 88 |
خاتمہ معرب ومبنی کے علاوہ اسم کے بقیہ تما م احکام | 92 |
پہلی فصل: معرفہ ونکرہ | 92 |
دوسری فصل: اسماء عدد | 93 |