غامدی نظریات کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ
غامدی نظریات کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ
مصنف : ڈاکٹر محمد قاسم
صفحات: 469
موجودہ زمانہ مُہیب وتاریک فتنوں کا زمانہ ہے۔ اگر یہ فتنے کفر والحاد کے لباس میں ہوتے تو ان سے بچنا کم از کم اُس مسلمان کے لیے ایک درجے میں آسان تھا جو اپنی دینی اور ایمانی روایات سے عمل کی کمی بیشی کے باوجود شعوری یا غیر شعوری طور پر وابستہ ہے۔ لیکن یہ فتنے شیطان کے مزین کردہ پردوں میں ظاہر ہو رہے ہیں‘ ایک مسلمان قرآن وسنت کا مطالعہ کرنے والا‘ اسلامی روایات کا حامل‘ مسلم معاشرے کا فرد‘ مسلمانوں کی صفوں میں شامل‘ دینی اجتماعات کا مقرر‘ یکاک اُس کے فکر ونظر میں زبردست تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں تو وہ راہ راست سے ہٹ جاتا ہے اور غلط افکار کی نشریات میں محو مصروف ہو جاتا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص ایسے افکار جو قرآن وسنت کے برعکس کی تردید اور وضاحت پر لکھی گئی ہے۔ اس میں غامدی صاحب کے غلط نظریات اور افکار کی قرآن وسنت سے تردید کی گئی ہے اور اس کے اسقام ومعائب کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اور غامدیت کی اصلیت‘ مقاصد واہداف‘ انحرافات‘ اس کے طبعی نتائج واثرات‘ دائرہ کار‘ مآخذ اور سرچشموں پر سیر حاصل اور مدلل بحث کی گئی ہے نیز آسان‘ سہل اور قابل فہم اسلوب میں اس کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ مزید اس کتاب میں سات ابواب قائم کیے گئے ہیں‘ پہلے میں اسلام میں عقیدۂ رسالت کی مرکزیت کو‘ دوسرے میں انکارِ رسالت پر کفر لازم آنے کی توضیحات کو‘ تیسرے میں اسلام عرب ادیان پر غالب ہونے کے لیے آیا ہے یا تمام دنیا کے ادیان پر کو‘ چوتھے میں احادیث نبویﷺ کی تشریعی حیثیت کو‘ پانچویں میں حدیث سے قرآنی حکم کی تخصیص ہو سکتی ہے یا نہیں کو‘ چھٹے میں عورتوں کے حجاب کے بارے میں اور ساتویں باب میں داڑھی کے مسئلے کو مکمل تفصیل کے ساتھ اور مدلل گفتگو کی گئی ہے۔ یہ کتاب ’’غامدی نظریات کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ‘‘ ڈاکٹر محمد قاسم﷾ کی عظیم کاوش ہے اور آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔ (آمین)