فتوحات شام
مصنف : فضل محمد یوسف زئی
صفحات: 314
شام سریانی زبان کا لفظ ہے جو حضرت نوح کے بیٹے سام بن نوح کی طرف منسوب ہے۔ طوفان نوح کے بعد سام اسی علاقہ میں آباد ہوئے تھے۔ ۔ مبارک سرزمین پہلی جنگ عظیم تک عثمانی حکومت کی سرپرستی میں ایک ہی خطہ تھی۔ بعد میں انگریزوں اوراہل فرانس کی پالیسیوں نے اس سرزمین کو چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن) میں تقسیم کرادیا،لیکن قرآن وسنت میں جہاں بھی ملک شام کا تذکرہ وارد ہوا ہے اس سے یہ پورا خطہ مراد ہے جو عصر حاضر کے چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن)پر مشتمل ہے۔ قرآن کریم میں بھی ملک شام کی سرزمین کا بابرکت ہونا متعدد آیات میں مذکور ہے اوراسی مبارک سرزمین کے متعلق نبی اکرمﷺ کے متعدد ارشادات احادیث کی کتابوں میں محفوظ ہیں مثلاً اسی مبارک سرزمین کی طرف حضرت امام مہدی حجاز مقدس سے ہجرت فرماکر قیام فرمائیں گے اور مسلمانوں کی قیادت فرمائیں گے۔ حضرت عیسیٰ کا نزول بھی اسی علاقہ یعنی دمشق کے مشرق میں سفید مینار پر ہوگا۔ غرضیکہ یہ علاقہ قیامت سے قبل اسلام کا مضبوط قلعہ و مرکز بنے گا۔ زیر نظر کتاب’’فتوحات شام ‘‘ مولانا فضل محمد یوسف زئی (استاذ الحدیث جامعہ ٹاؤن ،کراچی) کی تصنیف ہے ۔بصریٰ واذرعات سے لے کر دمشق اور بیت المقدس تک کےعلاقے کیسے فتح ہوے،حلب کےپاس کیا ہوا اور انطاقیہ پر کیسے چڑھائی ہوئی اور ہرقل شام سے کیسے بھاگا، سرزمین شام میں صحابہ کرام کےبڑے بڑے جہادی معرکے ، عظیم الشان فتوحات اور عجیب وغریب جنگوں کے حالات نہایت دلکش سے اس کتاب میں پیش کیے ہیں ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
کلمات مبارکہ | 3 |
محترم قارئین | 11 |
محمد بن عمر واقدی مدنی | 13 |
آپ ﷺ کا مبارک خط ہرقل کے نام | 16 |
شاہ مصر مقوقس کے نام آپﷺ کا والانامہ | 17 |
شاہ فارس کسریٰ کے نام آپﷺ کا فرمان | 17 |
شاہ ہوذہ کے نام خط میں یہ الفاظ ہیں | 18 |
حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی تاری | 18 |
صدیق ؓ کے خط کا متن | 19 |
ہرقل کی تیاری | 24 |
حضرت ربیعہ بن عامر ؓ کی کمانڈ | 25 |
جرجیس کا رومیوں کے ساتھ مشورہ کرنا | 26 |
ربیعہ بن عامر ؓ اور جرجیس کے مذاکرات | 27 |
حضرت ابوبکر ؓ کا خط اہل مکہ کے نام | 29 |
حضرت ابوبکر ؓ کا خطبہ | 30 |
حضرت عمر بن العاص ؓ کو حضرت ابوبکر ؓ کی نصیحتیں | 31 |
حضرت خالد بن ولید ؓ کی عراق کی طرف روانگی | 33 |
مدینہ منورہ سے لشکر اسلام کی روانگی | 33 |
فلسطین میں عظیم معرکہ | 37 |
حضرت عبیدہؓ کے نام حضرت عمرو ؓ کا مکتوب | 40 |
حضرت ابو عبیدہ ؓ کا جواب عمرو بن العاص ؓ کے نام | 41 |
حضرت ابوبکر صدیق کا خالد بن ولید ؓ کے نام مکتوب | 44 |
حضرت خالد بن ولید ؓ کی ارکہ پر چڑھائی | 45 |
ارکہ والوں کے ساتھ صلح | 46 |
شرحبیل بن حسنہ ؓ کی بصریٰ پر چڑھائی | 47 |
حضرت خالد بن ولید ؓ کا بصریٰ پہنچنا | 49 |
عبد الرحمن بن ابی بکر ؓ اور دریحان میں مقابلہ | 52 |
بصریٰ میں دریحان کا ہلاک ہو جانا | 53 |
حضرت خالدبن ولید کی دمشق کی طرف پیش قدمی | 55 |
سیف اللہ خالد میدان میں | 58 |
کلوس اور عزرائیل کی گفتگو | 59 |
خالد ؓ و عزرائیل میدان میں | 61 |
معرکہ غوط | 66 |
شام میں مسلمانوں کی تعداد | 67 |
وردان اور ضرار میدان میں | 68 |
حضرت ضرار ؓ کی وردان کے مقابلہ کے لیے روانگی | 70 |
حضرت ضرار ؓ کی گرفتاری | 72 |
خولہ بنت ازرو ؓ کی بہادری | 73 |
حضرت ضرار ؓ کی رہائی | 76 |
ہرقل کا خط اوردان کے نام | 78 |
لشکر اسلام کی اجنادین کی طرف روانگی | 79 |
معرکہ شحورا | 79 |
مسلمانوں کی بہادر مائیں | 82 |
لشکر اسلام کا پھر اجنادین میں جمع ہونا | 87 |
اجنادین میں فوجیوں کی صف بندی | 88 |
اجنادین میں حضرت ضرارؓ کی بہادری | 90 |
حضرت ضرار ؓ اور اصطفان کا مقابلہ | 92 |
مسلمانوں کے سردار کو دھوکہ سے قتل کرنے کی سازش | 96 |
وردان کا قتل بدست حضرت ضرار ؓ | 100 |
حضرت خالد ؓ کا صدیق ؓ کے نام خط کا مضمون | 101 |
خالدؓ کے نام حضرت ابوبکرؓ کا خط | 103 |
فتح دمشق میں حضرت خالد ؓ کا اپنے لشکر کو ترتیب دینا | 103 |
اہل دمشق کا توما کو سردار بنانا | 105 |
ام ابان ایک بہادر خاتون | 108 |
مسلمانوں پر توما کا شبخون اور امام ابان کی بہادری | 111 |
قلعہ دمشق میں خالد ؓ کا بزور شمشیر داخل ہونا اور ابو عبیدہ کا صلح کرنا | 114 |
رومی لشکر کا تعاقب | 119 |
حضرت خالد ؓ اور ہربیس کا مقابلہ | 122 |
حضرت خالد ؓ کا خط بنام ابی بکر صدیقؓ | 126 |
عہد فاروقی | 128 |
حضرت عمر ؓ کا خط بنام ابو عبیدہ ؓ | 129 |
فتح قلعہ ابو القدس | 129 |
حصن ابو القدس کی طرف خالد بن ولیدؓ کی روانگی | 134 |
حضرت ابو عبیدہ ؓ کا قلعہ بعلبک کیطرف روانگی | 138 |
خالدبن ولیدؓ اور جبلہ ابن ایہم کی گفتگو | 145 |
حضرت عبد الرحمن بن ابی بکر کا رومیوں پر حملہ کرنا | 147 |
حضرت خالد بن ولید کا جنگ کے میدان میں جانا | 148 |
ابو عبیدہ ؓ کا خواب | 150 |
فتح بعلبک | 152 |
اہل بعلبک کے نام حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کا خط | 154 |
بعلبک کے میدان میں مسلمانوں کی بہادری | 157 |
حضرت سعید ؓ اور ہربیس کے مذاکرات | 161 |
ہربیس کا حضرت سعید ؓ بن زید کے پاس آنا | 163 |
ہربیس کا حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں جانا | 164 |
فتح حمص | 167 |
حمص والوں کے نام ابوعبیدہ ؓ کا خط | 168 |
فتح شیرزورستن | 172 |
حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کا خط | 174 |
کارز ارحمص میں مسلمانوں کو شکست | 175 |
خالد بو ولید ؓ اور رومی سردار کا مقابلہ | 177 |
قلعہ حمص کے سامنے عکرمہ ؓ بن ابی جہل کی شہادت | 178 |
مسلمانوں کی جنگی ترکیب | 180 |
اسلام کا تاریخی معرکہ یرموک | 183 |
مسلمانوں کا یرموک میں پڑاؤ | 188 |
ساٹھ آدمی ساٹھ ہزار آدمیوں سے برسرپیکار | 196 |
خالد ؓ کا اپنے ساتھیوں کی رہائی کے لیے باہان کے پاس جانا | 201 |
یرموک میں صحابہ کا صف بستہ ہونا | 205 |
باہان کا مسلمانوں پر اچانگ حملہ کرنا | 209 |
یرموک کے کارزار میں مسلمانوں کی بہادری | 218 |
بہادر قثامہ بن اشیم | 208 |
بہادر عبد الرحمن بن معاذ بن جبل ؓ | 219 |
حضرت عامر بن طفیل ؓ کی بہادری اور شہادت | 220 |
بہادر جندب بن عامرؓ | 221 |
یرموک میں شعار المسلمین | 223 |
مسلمانوں کا پھر لڑائی کے لیے تیار ہونا | 224 |
حضرت ذوالکلاح حمیریؓ کا ایک عجمی کافر سے مقابلہ | 226 |
شرحبیل بن حسنہ ؓ اور والی نابلس کا مقابلہ | 227 |
یوم التعویر اور اس کی وجہ تسمیہ | 230 |
یرموک میں خواتین کی جنگ | 231 |
یرموک میں حضرت خولہ ؓ کا زخمی ہونا | 232 |
رومیوں کا ندی میں ڈوب جانا | 233 |
باہان کا قتل ہو جانا | 237 |
تبصرہ | 240 |
فتح بیت المقدس | 242 |
بیت المقدس کے تیر اندازوں کا حملہ | 244 |
حضرت عمر ؓ کا بیت المقدس میں آنا | 247 |
معرکہ قیساریہ اور قلعہ حلب | 249 |
حضرت ضرارؓ کی گرفتاری | 274 |
حضرت عمر ؓ کی کرامت | 282 |
ختامہ مسک | 307 |