عورت اپنے خاوند کا دل کیسے جیتے
عورت اپنے خاوند کا دل کیسے جیتے
مصنف : ابراہیم بن صالح المحمود
صفحات: 80
اسلام دینِ فطرت اور ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جس طرح اس میں دیگر شعبہ ہائے حیات کی راہنمائی اور سعادت کے لیے واضح احکامات او رروشن تعلیمات موجود ہیں اسی طرح ازدواجی زندگی اور مرد وعورت کے باہمی تعلقات کےمتعلق بھی اس میں نہایت صریح اورمنصفانہ ہدایات بیان کی گئی ہیں۔ جن پر عمل پیرا ہوکر ایک شادی شدہ جوڑا خوش کن اورپُر لطف زندگی کا آغاز کر سکتاہے۔ کیونکہ یہ تعلیمات کسی انسانی فکر وارتقاء اورجدوجہد کانتیجہ نہیں بلکہ خالق کائنات کی طرف سےنازل کردہ ہیں۔ جس نے مرد وعورت کے پیدا کیا اور ان کی فلاح وکامرانی کے لیے یہ ہدایات بیان فرمائیں۔خاوند اور بیوی کی ایک دوسرے سے باہمی محبت تبھی فروغ پائے گی جب ان میں سے ہر کوئی دوسرے کے حقوق اور اپنی ذمہ داری کا خیال رکھے گا۔ اسلام نے ان ذمہ داریوں اور حقوق کی واضح تقسیم کر کے جہاں خاوند کے ذمہ بہت سارے فرائض سے عہدہ برآ ہونا مقرر کیا ہے وہیں اسے مطمئن رکھنے اور خاندان کے نظام کو بہترین اور اعلیٰ اقدار پر استورا کرنے کے لیے گھر کا نگران، افسر اور حاکم بنایا ہے۔اب اس حکومت میں خاوند اگر بادشاہ ہے تو بیوی اس کی وزیر ہے ۔ خاوند اگر حاکم ہے تو بیوی محکوم ہے خاوند اگر افسر ہے توبیوی اس کی ماتحت ہے خاوند اگر آقا ہے تو بیوی اس کی رعایا ہے لہذا جہاں ایک حاکم ایک بادشاہ ایک آقا اور ایک افسر کویہ غور کرنا ہے کہ اس نے اپنی حکومت کا نظام کس طرح بہتر کرنا ہے وہاں اس کے ماتحت کو اپنے مالک اپنے بادشاہ اپنے نگران اپنے آقا اور اپنے خاوند کو خوش رکھنا ہوگا او راس کی نظر میں اپنا مقام بلند کرنے کے لیے اسے و ہ تمام وسائل اور طریقے اختیار کرناہوں گے جس سے وہ خوش رہے۔ اس سے خاندان کی بہتری فروغ، نشو ونما اور تعلق میں خاطر خواں اضافہ ہوگا اور انسان کے شرف اور ارفع اقدار کا ثبوت عملاً فراہم ہوجائے گا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عورت اپنے خاوند کا دل کیسے جیتے‘‘ شیخ ابراہیم بن صالح المحمود کی عربی تصنیف ’’کیف تکسبین زوجک‘‘ کا اردو ترجمہ ہے اس کتاب میں فاضل مصنف نے عورتوں کو اسی اہم امر کی طرف توجہ دلائی ہے تاکہ وہ جنت کے کسی بھی درازے سے جنت میں داخل ہونے کا پروانہ حاصل کرسکیں۔ نیز انہوں نے عورتوں میں مروج عام غفلتوں کی طرف توجہ دلا کر ان سے نفرت دلانے اوراجتناب کرنے کی ترغیب وتحریص بھی دلائی ہے اور بچوں کی صحیح دینی خطوط پر تربیت کرنے کی اہمیت بھی واضح کی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 5 |
تقدیم | 7 |
آٹھ بری عورتوں کابیان | 9 |
خطبہ | 23 |
کتابچہ لکھنے کی وجوہات | 24 |
خوش بخت ازدواجی زندگی پر گناہوں کی شامت | 26 |
جوگناہ دور حاضر میں عام ہوچکے ہیں | 29 |
خاوند کی اطاعت وفرمانبرداری کی طرف توجہ دلانا | 30 |
نیک بیو ی کی فضیلت | 31 |
ایک بڑھیا کاحسن وجمال | 34 |
خاوند جب باہر سےگھر آئے تو بیوی اس کااستقبال کیسے کرے | 34 |
نیک بیوی کےئے ایک بہترین نمونہ | 38 |
قاضی شریح کی بیوی کاقصہ | 38 |
زیب وزنیت صرف خاوند کےلئے | 41 |
ایک نغمہ | 42 |
بیوی پر جوخاوند کا حق ہے | 43 |
ایک اورنغمہ | 48 |
چند مفید سوالات اوران کےجوابات | 49 |
اشعار | 53 |
چند قیمتی اورمفید نصیحتیں | 54 |
دوعورتوں کاتقابلی جائزہ | 59 |
بدنظمی ہی بد نظمی | 63 |
بچوں کی تربیت کامسئلہ | 64 |
شعر | 66 |
ایک مخلصانہ نصیحت | 67 |
خاتمہ | 72 |
ہندوؤں کےہاں جن کاموں سےعورتوں سے عفت وعصمت وبرباد ہوتی ہے | 75 |
عورت کو برباد کرنےوالے خاوند کی پہچان | 76 |
عورتو ں کی خیرخواہی کےلیے چند احادیث مبارکہ | 77 |