آئینہ پرویزیت

آئینہ پرویزیت

 

مصنف : عبد الرحمن کیلانی

 

صفحات: 915

 

اسلام کے ہر دور میں مسلمانوں میں یہ بات مسلم رہی ہے کہ حدیث نبوی قرآن کریم کی وہ تشریح اور تفسیر ہے جو صاحب ِقرآن ﷺ سے صادر ہوئی ہے۔ قرآنی اصول واحکام کی تعمیل میں جاری ہونے والے آپ کے اقوال و افعال اور تقریرات کو حدیث سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن کریم ہماری راہنمائی اس طرف کرتا ہے کہ قرآنی اصول و احکام کی تفاصیل و جزئیات کا تعین رسول کریم ﷺ کے منصب ِرسالت میں شامل تھا اور قرآن و حدیث کا مجموعہ ہی اسلام کہلاتا ہے جو آپ نے امت کے سامنے پیش فرمایا ہے، لہٰذا قرآن کریم کی طرح حدیث ِنبوی بھی شرعاً حجت ہے جس سے آج تک کسی مسلمان نے انکار نہیں کیا۔ انکارِ حدیث کے فتنہ نے دوسری صدی میں اس وقت جنم لیا جب غیر اسلامی افکار سے متاثر لوگوں نے اسلامی معاشرہ میں قدم رکھا اور غیر مسلموں سے مستعار بیج کو اسلامی سرزمین میں کاشت کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت فتنہ انکار ِ حدیث کے سرغنہ کے طور پر جو دو فریق سامنے آئے وہ خوارج اور معتزلہ تھے۔ خوارج جو اپنے غالی افکار ونظریات کو اہل اسلام میں پھیلانے کا عزم کئے ہوئے تھے، حدیث ِنبوی کو اپنے راستے کا پتھر سمجھتے ہوئے اس سے فرار کی راہ تلاش کرتے تھے۔ دوسرے معتزلہ تھے جو اسلامی مسلمات کے ردّوقبول کے لئے اپنی ناقص عقل کو ایک معیار اور کسوٹی سمجھ بیٹھے تھے، لہٰذا انکارِحد رجم، انکارِ عذابِ قبر اور انکارِ سحر جیسے عقائد و نظریات اس عقل پرستی کا ہی نتیجہ ہیں جو انکارِ حدیث کا سبب بنتی ہے۔دور ِجدید میں برصغیر پاک و ہند میں فتنہ انکارِ حدیث نے خوب انتشارپیدا کیا اور اسلامی حکومت ناپید ہونے کی وجہ سے جس کے دل میں حدیث ِ نبوی کے خلاف جو کچھ آیا اس نے بے خوف وخطر کھل کر اس کا اظہار کیا۔ دین کے ان نادان دوستوں نے اسلامی نظام کے ایک بازو کو کاٹ پھینکنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور لگا رہے ہیں۔ اس فتنے کی آبیاری کرنے والے بہت سے حضرات ہیں جن میں سے مولوی چراغ علی، سرسیداحمدخان، عبداللہ چکڑالوی، حشمت علی لاہوری، رفیع الدین ملتانی، احمددین امرتسری اور مسٹرغلام احمدپرویز وغیرہ نمایاں ہیں۔ ان میں آخر الذکر شخص نے فتنہٴ انکار ِحدیث کی نشرواشاعت میں اہم کردار ادا کیا، کیونکہ انہیں اس فتنہ کے اکابر حضرات کی طرف سے تیارشدہ میدان دستیاب تھا جس میں صرف کسی غیر محتاط قلم کی باگیں ڈھیلی چھوڑنے کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اس کام کا بیڑہ مسٹر غلام احمدپرویز نے اٹھا لیا جو کہ فتنوں کی آبیاری میں مہارتِ تامہ رکھتے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب ’آئینہ پرویزیت‘ میں مدلل طریقے سے فتنہٴ انکارِ حدیث کی سرکوبی کی گئی ہے، اور مبرہن انداز میں پرویزی اعتراضات کے جوابات پیش کئے گئے ہیں-

 

عناوین صفحہ نمبر
فہرست 5
دیباچہ ( طبع دوم ) 29
دیباچہ ( طبع سوم ) 31
تبصرے 32
پیش لفط 34
حصہ اول
معتزلہ سے طلوع اسلام تک
باب اول : عقل پرست فرقوں کا آغاز 41
عقل پرست اور ان کے مختلف فرقے 42
مادہ پرست اور دہریے 42
فلاسفر اور سائینس داں 43
الٰہیات ارسطو 44
لا ادریت 45
وحی الٰہی اور بنیادی سوالات کا حل 45
ہندو مت اور عقل پرستی 46
مذہب میں بگاڑ کی صورتیں 47
عقل پرستی کا بگاڑ 48
باب دوم : عجمی تصورات کا پہلا دَور 49
فرقہ جہمیہ 49
معتزلین (RATIONALISTS) 50
معتزلہ کے عقائد و نظریات 51
مسئلہ تقدیر یا جبر و قدر 51
تقدیر کی بحث 52
افعال کی نسبت 53
تاویلات 55
عدل یا قانونِ جزا و سزا 55
صفاتِ باری تعالٰی ، معتزلہ کی توحید 56
مسئلہ خلقِ قرآن 57
امام احمد بن حنبل (رحمۃ اللہ علیہ) 57
امام موصوف پر دورِ ابتلاء 58
خلق قرآن کی حقیقت اور معتزلہ کا انجام 59
عقل کی برتری اور تفوق 60
عقل کا جائز مقام 60
عقل اور ہدایت 61
عقل اور ضلالت 62
عقل کا دائرہ کار 64
عقل کی ناجائز مداخلت 65
اپنے دور کی علمی سطح 66
معتزلہ کے زوال کے اسباب 67
نتائج 68
باب سوم: عجمی تصورات کا دوسرا دور 69
سرسید احمد خاں 70
جدید علم کلام کی ضرورت اور خصوصیات 71
حدیث اور فقہ سب ناقابل حجت ہیں 71
قرآن اور نیچر 72
سرسید احمد خاں کے نظریات 73
سرسید کا نظریہ معجزات 74
قوانین قدرت میں تبدیلی 75
قوانین قدرت اور استثنائی صورتیں 76
معجزات سے انکار کی اصل وجہ 77
قرآن کریم میں مذکور معجزات 77
آگ کا ٹھنڈا ہونا 77
اصحاب فیل 78
عصائے موسٰی اور ید بیضا 78
دریا کا پھٹنا 80
بارہ چشموں کا پھوٹنا 81
حضرت عیسٰی ؑ کی پیدائش اور وفات 81
حضرت عیسٰی ؑ کے دوسرے معجزات 82
رسول اللہ ﷺ کے معجزات 84
انشقاق قمر 84
واقعہ اسراء 84
وما رمیت اذ رمیت ولٰکن اللہ رمٰی 86
دوسرے خرق عادت امور سے انکار 86
کیا دعا کا کچھ فائدہ ہوتا ہے؟ 86
بنی اسرائیل کا بندر بننا 88
اللہ کے مارنے اور زندہ کرنے کی قدرت 88
حضرت عزیر ؑ کی موت اور زندگی 88
پرندوں کی موت اور زندگی 89
جنت اور دوزخ کی حقیقت 91
جنت اور دوزخ کے خارجی وجود کا انکار 92
خدا اور رسول کریم ﷺ کے متعلق تصور؟ 93
باب چہارم:  نظریہ ارتقاء کا سرسید کے عقائد پر اثر 94
فرشتوں پر ایمان 94
سرسید کے خیالات کے ماخذ 95
سرسید اور صوفیہ کا ذہنی اتحاد 96
فرشتوں کے ذاتی تشخص کے دلائل 97
جبرئیل ؑ کی حقیقت اور نبوت کا مقام 98
فطری ملکہ اور نبوت میں فرق 99
فطری ملکہ اور علامہ اقبال ؒ 99
نبوت اور قرآن کریم 101
جبرئیل اور میکائیل 102
ابلیس یا شیطان 102
جن 103
ابلیس کے خارجی وجود کا ثبوت 104
جنوں کے خارجی وجود کا ثبوت 104
قصہ آدم ؑ و ابلیس 105
قصہ آدم میں گفتگو کے فریق 106
جنت، شجر ممنوعہ اور ہبوط آدم  کی تاویلات 107
تاویلات کا جائزہ 108
سرسید پر کفر کا فتوٰی 109
سرسید کے افکار و نظریات پر ایک نظر 111
پہلا نظریہ، عقل کا تفوق 111
دوسرا نظریہ، ذات و صفات باری تعالٰی کی تنزیہہ 111
تیسرا نظریہ، جبر و قدر 112
چوتھا نظریہ، خوارق عادت اور معجزات سے انکار 112
اپنے دور کی علمی سطح کی قباحت 114
پانچواں نظریہ ، نظریہ ارتقاء 115
نگہ باز گشت 116
باب پنجم:  عجمی تصورات کا تیسرا دور 118
عبوری دور کے منکرین حدیث 118
چند مشہور منکرین حدیث کا مختصر تعارف 119
عبد اللہ چکڑالوی 119
نیاز فتح پوری 121
علامہ عنایت اللہ مشرقی 123
ڈاکٹر غلام جیلانی برق 124
حافظ اسلم جے راج پوری 126
حافظ اسلم صاحب کا نظریہ حدیث 126
غلام احمد پرویز اور طلوع اسلام 127
طلوع اسلام کا اپنے پیشروؤں کو خراج عقیدت 128
معتزلین اور طلوع اسلام 128
سرسید احمد خاں اور طلوع اسلام 129
علامہ مشرقی اور ادارہ طلوع اسلام 129
حافظ اسلم صاحب اور ادارہ طلوع اسلام 129
طلوع اسلام اور حافظ عنایت اللہ اثری 131
طلوع اسلام کے عجمی افکار 131
عقل کا تفوق اور برتری 131
تاویلات کا دھندا 133
طلوع اسلام کا لٹریچر 133
مسلمانوں سے شکوہ؟ 134
اہل مغرب میں پرویز صاحب کی مقبولیت 134
باب اول:  حسبنا کتاب اللہ 137
لفظ کتاب کے مختلف معانی 137
کتاب کا اصطلاحی مفہوم 140
کتاب و سنت یا قرآن و حدیث 140
کتاب و سنت لازم و ملزوم ہیں 140
قرآن میں سنت رسول کا ذکر 141
احادیث میں کتاب اللہ کا ذکر 141
کتاب اللہ اور “واقعہ عسیف” 141
کتاب اللہ اور حق تولیت 142
“حسبنا کتاب اللہ” سے عمر ؓکی مراد 143
کتاب اللہ اور کلام اللہ کا فرق 144
کتاب اللہ کے پرویزی معانی کا تجزیہ 144
مدون شکل میں 145
سلی ہوئی شکل میں 146
قرآن کی ماسٹر کاپی 147
مدون اور سلی ہوئی کتاب کا ایک نقلی ثبوت 148
حفاظت قرآن کے پرچار میں غلو 149
اللہ کی ذمہ داری پوری شریعت کی حفاظت ہے 150
قرآن کے بیان کو لغت سے متعین کرنے کے مفاسد 151
کثیر المعانی الفاظ 151
اصطلاحات 152
مقامی محاورات 152
عرفی معانی 153
پرویزی اصطلاحات 153
نتائج 154
باب دوم:  عجمی سازش اور زوال امت 155
اسلام میں عجمی تصورات کی آمیزش 155
عجمی سازش کیا ہے؟ 155
عجمی سازش کے راوی 156
سازش کی ابتداء 156
سازش کی انتہا 156
حدیث کے جامعین کے اوصاف 157
طلوع اسلام کے مکر و فریب 157
حدیث کے عرب جامعین 158
نظریہ عجمی سازش کے غلط ہونے کے دلائل 159
صحاح ستہ کا مواد اور ایرانی عقائد 159
اسلامی فقہ اور عجمی سازش 159
محدثین کا معیار صحت 160
یزدگرد کا قاتل؟ 160
شہادت حضرت عمر ؓ 161
اسلامی حکومت میں سازشیں 161
سازش کیلئے مناسب مقام 162
ایران میں ہی سازش کیوں؟ 162
عجمی سازش اور تمنا عادی 163
امام زہری کا شجرہ نسب 164
تمنا عادی اور تدوین حدیث 165
تمنا عادی اور حافظ اسلام کے بیانات 165
حدیث مثلہ معہ اور عجمی سازش 166
عمادی صاحب کے جھوٹ کا جواب 166
حافظ اسلم صاحب کے اعتراضات کا جواب 167
پرویز صاحب اور قرآن کی مثلیت 167
حضرت عیسٰی اور آدم میں مثلیت 167
ملوکیت اور پیشوائیت کا شاخسانہ 168
ملوکیت اور پیشوائیت (مذہب) کی ایک کیمیائی مثال 170
کیا ملوکیت واقعی مورد عتاب ہے؟ 171
ملوکیت سے بیر کی اصل وجہ 173
خلفائے بنو امیہ و بنو عباس کے مناقب و مثالب 173
مذاہب پر پرویز صاحب کی برہمی 174
ملوکیت اور پیشوائیت کا سمجھوتہ 176
علمائے دین کی حق گوئی و بے باکی 177
سعید بن مسیب اور اموی خلفاء 177
سالم بن عبد اللہ بن عمر ؓاور ہشام بن عبد الملک 177
امام ابو حنیفہ ؒ اور عراق کا گورنر 178
خلیفہ منصور کی خلافت کی توثیق امام ابو حنیفہ اور ابن ابی ذئب 178
امام ابو حنیفہ ؒ کی بے نیازی 180
خالد بن عبد الرحمان کی خلیفہ منصور پر تنقید 181
امام مالک ؒاور خلیفہ منصور 181
جبری بیعت سے متعلق امام مالک ؒ کا فتوٰی 181
ابن طاؤس رحمتہ اللہ علیہ (محدث) اور خلیفہ منصور 182
امام سفیان ثوری ؒ (۹۷۔۱۶۱ ھ)  اور عہدہ قضاء 182
ہارون الرشید اور فضیل بن عیاض رحمتہ اللہ علیہ 183
امام احمد بن حنبل ؒ اور مامون الرشید 184
امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ اور حاکم بخارا 185
نتائج 185
مسلمانوں کے زوال کے اسباب اور علاج 186
مقام آدمیت اور مقام انسانیت؟ 186
علاج 187
کیا فلاح آخرت اور دنیوی خوشحالی لازم و ملزوم ہیں؟ 187
مومن بننے کا طریقہ 188
انبیاء اور تسخیر کائنات 189
سائنسدان ہی حقیقی عالم ہیں 189
عالم یا لائبریرین 190
عقل کی بو 190
باب سوم:  مساوات مرد وزن 192
موضوع کا تعین 192
اسلام کے عطا کردہ حقوق 193
مرد کی فوقیت کے گوشے 194
مرد کی فوقیت اور طلوع اسلام 194
عورت کی پیدائش 194
مرد کی حاکمیت؟ 195
عورت کی فرمانبرداری 197
مردوں کا عورتوں کو سزا دینے کا اختیار 199
اپنے بیانات کی خود تردید 200
عورت کی شہادت 200
مذکر کے صیغے 202
جنتی معاشرہ 203
تعدد ازدواج 203
حق طلاق مرد کو ہے 204
عدت صرف عورت کیلئے 204
عورت کی فضیلت بواسطہ حق مہر 205
بچپن کی شادی 206
عورت اور ولایت 207
مرد کی فوقیت کے چند دوسرے پہلو 207
کوئی عورت نبیہ نہیں ہوئی 207
کوئی عورت حاکم بھی نہیں بن سکتی 207
عورتیں مردوں کی کھیتیاں ہیں 207
نکاح کے بعد عورت ہی مرد کے گھر آتی ہے 208
اولاد کا وارث مرد ہوتا ہے 208
تکمیل شہادت 208
اہل کتاب سے نکاح 208
عورت کی برتری 209
باب چہارم: نظریہ ارتقاء 210
کیا انسان اولاد ارتقاء ہے؟ 210
سرچارلس ڈارون 211
نظریہ ارتقاء کیا ہے؟ 212
نظریہ ارتقاء کے اصول 213
تنازع للبقاء  (Struggal For Existence) 213
طبعی انتخاب  (Natural Selection) 213
ماحول سے ہم آہنگی (Adaptation) 213
قانون وراثت  (Law of Heritence) 214

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
13.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like