اشرف الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد اول
مصنف : جمیل احمد سکروڈوی
صفحات: 333
الہدایہ امام ابوالحسن علی بن ابی بکرمرغینانی(593ھ) کی مشہور ترین تصنیف ہے جو کہ بدایۃ المبتدی کی شرح ہے ۔ فقہ حنفی میں یہ سب سے اہم کتاب ہےصاحب الہدایہ نے فقہ میں متن کی کتاب لکھی ہے اس میں قدوروی سے بھی مسائل اخذ کیے ہیں یہاں قدوری سے مسئلے نہ مل سکے وہاں امام محمد کی کتاب جامع صغیر سے مسئلے لیے اور دونوں کو ملا کر کتاب بدایة المبتدی تصنیف کی۔پھر کفایۃ المنتہی کے نام سے اسی( 80 )جلدوں میں اس کی شرح لکھی ۔شرح سے فراغت کے قریب پہنچے تو محسوس ہوا کہ کتاب اتنی لمبی ہو گئی ہے کہ اس کو کوئی نہیں پڑھے گا۔ اور کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ اصل کتاب بدایة المبتدی ، ہی کو نہ چھوڑ دیں اس لیے بدایة المبتدی کی دوسری شرح مختصر لکھی جس کا نام ’ھدایہ‘ رکھا۔فقہ حنفی کی یہ معروف اور اہم کتاب ہونے کےپیش نظر علماء احناف نے اس کی دسیوں شروحات لکھی ہیں ۔یہ کتاب برصغیر وپاک وہند کے اکثر جامعات ومدارس میں شامل نصاب ہے حتی کہ وفاق المدارس سلفیہ مرحلہ العالیۃ کےنصاب میں بھی شامل ہے ۔اس لیے اکثر طلباء واساتذہ کو ضرورت رہتی ہے یہ کتاب مدارس احناف میں تو عموماً دستیاب ہوتی ہے لیکن مدارس سلفیہ کی لائبریریوں میں کم ہی پائی جاتی ہے اگر ہے توالہدایۃ مع حاشیہ وشروح کے پرانے درسی سائز کے نسخہ جات موجود ہوتے ہیں جن سے استفادہ کرنا ہی مشکل ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اشرف الہدایۃ شرح اردو ہدایۃ‘‘ مولانا جمیل سکروڈھوی کی تصنیف ہے اور ہدایۃ کی مفصل اردو شرح ہے جوکہ 16ضخیم مجلدات پر مشتمل ہے اور یہ مزید اضافۂ عنوانات وتصحیح نظرثانی شدہ جدہ جدید ایڈیشن ہے۔محض اس لیے کتاب کو کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا جارہا ہے کہ طلباء واساتذہ اور اسکالرز حضرات بوقت ضرورت اس سے مستفید ہوسکیں ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
انتساب | 17 |
گرا نقدر علمائے کرام کی آراء | 18 |
فقیہ امت حضرت مولانا مفتی مظفر حسین صاحب ناظم مدرسہ مظاہر العلوم سہار نپور | 18 |
استاذ مکرم حضرت مولانا خورشید عالم صاحب دامت برکا تہم استاذ حدیث وفقہ دار العلوم دیوبند | 19 |
فقیہ میرٹھ حضرت مولانا حکیم محمد اسلام صاحب مدظلہ | 20 |
خلیفہ حضرت حکیم الاسلام مہتمم جامعہ اسلامیہ نور الاسلام میرٹھ | 20 |
حضرت مولانا محمد اسلم صاحب استاذ حدیث وناظم جامعہ کاشف العلوم اچھٹمل پور ضلع سہارنپور | 20 |
حضرت مولانا مفتی جمیل الرحمن صاحب استاذ حدیث ومفتی مدرسہ رحمانیہ ہاپوڑ | 21 |
مقدمہ | 23 |
طبقات فقہاء | 24 |
کوفہ کی علمی مرکزیت | 30 |
حضرت عبد اللہ ابن مسعودؓ | 31 |
حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کا اسلام | 32 |
قرآن اور ابن مسعودؓ | 33 |
حضرت عمرؓ کا ارشاد | 34 |
حضرت علیؓ کا ارشاد | 34 |
حضرت علقمہؓ | 35 |
ابراہیم نخعی فقیہ العراق | 36 |
حماد بن سلیمان الکوفی | 36 |
فقہ کے چار بڑے امام | 37 |
حضرت امام ابو حنیفہ | 37 |
عجمی ہونا باعث سبکی نہیں | 38 |
عطاء خراسانی اور ہشام بن عبد الملک اموی | 39 |
موالی میں کثرت علم | 39 |
امام صاحب کی تعلیم وتربیت | 40 |
ذوق علم | 41 |
پہلی روایت | 42 |
دوسری روایت | 42 |
تیسری روایت | 43 |
شغف بحث ومناظرہ | 43 |
امام ابو حنیفہ اور حماد بن ابی سلیمان | 45 |
امام صاحب کی تاجرانہ خصوصیت | 46 |
جاہ واقتدار سے نفرت | 52 |
آب کے معاشرین کا اعتراف علم وفضل | 52 |
امام ابو حنیفہ کے متعلق غیر مذاہب کے محققین کی آراء | 54 |
امام مالک | 54 |
تحصیل علم | 54 |
حافظہ | 55 |
درس تدریس | 55 |
وقار مجلس | 55 |
تلامذہ واصحاب | 56 |
لطفیہ | 56 |
قیام گاہ | 56 |
آپ کے ملفوظات | 56 |
حب رسول ﷺ اور عظیم وتوقیر حدیث | 56 |
ماد حین امام مالک | 57 |
تالیفات | 57 |
وجہ تسمیہ | 58 |
امام مالک کی ابتلاء | 58 |
وفات | 59 |
امام شافعی | 60 |
امام احمد بن حنبل | 60 |
طلب علم | 61 |
درس وتدریس | 62 |
امام احمد کی ابتلاء اور خلق قرآن کا مسئلہ | 62 |
زہد وتوکل | 65 |
شیوخ وتلامذہ | 66 |
وفات | 66 |
تالیفات | 66 |
ائمہ احناف | 70 |
امام ابو یوسف | 70 |
طلب علم | 71 |
مولفات | 73 |
شوق علم اور وفات | 74 |
امام محمد بن حسن | 74 |
خصوصیات ممیزہ | 75 |
امام محمد کی تصانیف اور ان کے درجات | 76 |
کتب ظاہرا لروایۃ | 77 |
امام محمد کی دیگر تصانیف | 79 |
زفربن ہذیل | 79 |
حسن بن زیاد لؤلوی | 80 |
عیسیٰ بن ابان | 81 |
محمد بن سماعہ | 81 |
ہلال بن یحییٰ الرائی البصری | 81 |
احمد بن عمر بن مہیر الخصاف | 81 |
امام طحاوی | 82 |
امام ابو الحسن کر خی | 82 |
شمس الائمہ حلوائی | 82 |
شمس الائمہ سرخی | 82 |
فخر الاسلام بزودی | 83 |
امام فخر الدین قاضی خاں | 83 |
امام رازی | 83 |
امام قدوری | 83 |
منصف ہدایہ کے مختصر حالات | 83 |
آپ کے معاصرین کا اعتراف | 84 |
آغاز درس میں صاحب ہدایہ کا معمول | 85 |
صاحب ہدایہ کی تالیفات | 85 |
احادیث ہدایہ کے متعلق ایک شبہ کا ازالہ | 85 |
کتاب ہدایہ میں صاحب ہدایہ کی خصوصیات | 85 |
کتاب الطہارات | |
فرائض وضو، غسل اور مسح کا معنی اور چہرے کی حد | 95 |
کہنیاں اورٹخنے غسل میں داخل ہیں یانہیں اقوال فقہاء | 96 |
سر کے مسح کی مقدار اقوال فقہاء | 97 |
وضو کی سنتیں پہلی سنت | 99 |
دوسری سنت بسم اللہ سنت ہے یا مستحب | 100 |
تیسری سنت | 101 |
تیسری اور چوتھی سنت | 102 |
پانچویں سنت | 104 |
چھٹی سنت، داڑھی کے خلال کا حکم | 105 |
ساتویں سنت | 106 |
آٹھویں سنت | 107 |
مستحبات وضو، نیت کا حکم اقوال فقہاء | 108 |
استیعاب راس کا حکم اقوال فقہاء | 109 |
ترتیب اور دائیں طرف سے وضو شروع کرنے کا حکم | 110 |
نواقض وضو کا بیان | 111 |
متفرق مقامات میں کی ہوئی قے کے بارے میں صاحبین کا اختلاف | 115 |
قے کی اقسام اور ان کے احکام اقوال فقہاء | 116 |
خون کی قے کا حکم اقوال فقہاء | 117 |
خون کی قے کی تفصیل | 117 |
کون سی نیند ناقض وضو ہے | 118 |
اغماء اور جنون سے عقل پر غلبہ ناقض وضو ہے | 119 |
فرائض غسل | 122 |
مقعد، ذکر، فرج سے کیڑا اور یح کے نکلنے سے وضو کا حکم، زخم کے سرسے کیڑا نکلنے اور گوشت گرنے کے وضو کا حکم | 120 |
چھالے کا چھلکا اترنے سے وضو کا حکم اور دبا کر خون یا پیپ نکالنے سےوضو کا حکم | 121 |
سنن غسل | 124 |
غسل میں مینڈیاں کھولنے کا حکم | 125 |
موجبات غسل | 125 |
التفاء ختانین موجب غسل ہے | 127 |
فصل فے الاسار وغیر ہا | |
جانادار کے پسینے کا حکم | 171 |
آدمی، مایوکل لحمہ، جنبی، حائضہ اور کافر کے جھوٹے کا حکم | 172 |
کتے کے جھوٹے کا حکم | 173 |
خنزیر کا جھوٹا نجس ہے | 173 |
درندوں کے جھوٹے کا حکم اقوال فقہاء | 174 |
بلی کے جھوٹے کا حکم اقوال فقہاء ودلائل | 175 |
مرغی کا جھوٹا | 177 |
حشرات الارض کے جھوٹے کا حکم | 178 |
گدھے اور خچر کا جھوٹا مشکوک ہے | 179 |
نبیذ تمر سے وضو کا حکم اقوال فقہاء ودلائل | 182 |
نبیذ کی حقیقت جس میں امام صاحب اور صاحبین کا اختلاف ہے | 184 |
باب المسح علی الخفین | |
موزوں پر مسح کی شرعی حیثیت | 209 |
محدث کے لیے موزہ پر مسح کرنا جائز ہے | 209 |
مقیم اور مسافر کے لیے مسح کی مدت | 210 |
مسح کی ابتداء کب سے شروع ہو گی | 211 |
مسح کا طریقہ | 212 |
کتنی مقدار موزہ میں پھٹن ہو جس پر مسح درست نہیں | 214 |
جنبی کے لیے مسح جائز نہیں | 216 |
نواقض مسح | 216 |
مدت کا گذر جانا ناقض مسح ہے | 217 |
جر موق پر مسح کا حکم | 219 |
جورابوں پر مسح کرنے کی شرعی حیثیت | 220 |
پگڑی، ٹوپی، برقع ار دستانوں پر مسح جائز نہیں | 221 |
پٹی پر مسح کا حکم | 222 |
باب الحیض والاستحاضہ | |
حیض کی کم سےکم اور زیادہ سے زیادہ مدت اقوال فقہاء | 224 |
دس دن سے زائد استحاضہ ہے | 225 |
حیض کے الوان | 225 |
حالت حیض میں نماز روزہ کا حکم | 227 |
حائضہ اور جنبی کے لیے مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں | 228 |
حائضہ کے لیے طواف کرناجائز نہیں | 229 |
حائضہ سے مباشرت بھی جائز نہیں | 229 |
حائضہ جنبی اور نفاس والی کے لیے قرات قرآن کا حکم | 230 |
قرآن کو چھونے کا حکم | 231 |
دس دن سے کم پر حیض ختم ہو جائے تو غسل سے پہلے مباشرت کا حکم | 232 |
طہر متحلل کا حکم | 234 |
طہر کی کم سے کم مدت | 235 |
دم استحاضہ کا حکم | 236 |
کتاب الصلاۃ | 273 |
باب المواقیت | 276 |
پانچ نمازوں کے اوقات فجر کا اول اور آخری وقت | 276 |
ظہر کا ابتدائی اور آخری وقت | 277 |
عصر کا ابتدائی اور آخری وقت | 279 |
مغرب کا اول اور آخری وقت | 280 |
عشاء کا اول وقت اور آخری وقت | 282 |
وتر کا اول او ر آخری وقت | 282 |
مستحب اوقات فجر، ظہر، اور عصر کا مستحب وقت | 283 |
مغرب کا مستحب وقت | 285 |
عشاء کا مستحب وقت | 285 |
وتر کا مستحب وقت | 286 |
فجر اور عصر کے بعد نوافل کا حکم | 291 |
صبح صادق کے بعد دور کعتوں سے زائد نوافل مکروہ ہیں | 294 |
مغرب کے بعد فرائض سے پہلے نوافل کا حکم | 294 |
باب الاذان | 294 |
اذان کی اہمیت وعظمت | 297 |
اذان کی شرعی حیثیت | 298 |
ترجیع کا حکم | 299 |
اقامت اذان کی مثل ہے | 300 |
اذان میں ترسیل کا حکم | 301 |
تثویب کا حکم | 303 |
پاکی پر اذان اور اقامت کہنے کا حکم | 310 |
بغیر وضو اقامت کہنا مکروہ ہے | 310 |
حالت جنابت میں اذان کہنے کا حکم | 311 |
باندی کا ستر | 321 |
نجاست زائل کرنے کےلیے کوئی چیز نہ پائے تو اس نجاست کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم | 332 |
ننگا نماز پڑھنے کاحکم | 323 |
نیت اور تکبیر تحریمہ کے درمیان کسی عمل سے فاصلہ کرنے کا حکم | 324 |
مقتدی کے لیے اقتدار کی نیت کا حکم | 327 |
قبلہ رخ ہونے کا حکم | 327 |
خوف زدہ شخص جس جہت پ رقادر اسی طرف منہ کرکے نماز پڑھ لے | 328 |
قبلہ مشتبہ ہو جائے اور کوئی آدمی موجود نہیں جس سے سوال کیا جا سکے تو اجتہاد کا حکم | 328 |
نماز پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ خطا ء پر تھا اعادہ صلوۃ کا حکم | 329 |
دوران نماز غلطی معلوم ہو جائے تو قبلہ رخ ہوجائے | 329 |
اندھیری رات میں امام نے نماز پڑھائی تحری سے معلوم ہوا کہ قبلہ مشرق کی طرف اور مقتدیوں نے تحری کرکے ہر ایک نے دوسری سمت میں نماز پڑھی ان کی نماز کا حکم | 330 |
ہدیہ تبریک | 332 |