سرزمین شام
مصنف : ابن الہادی المقدسی
صفحات: 70
شام سریانی زبان کا لفظ ہے جو حضرت نوح کے بیٹے حضرت سام بن نوح کی طرف منسوب ہے۔ طوفان نوح کے بعد حضرت سام اسی علاقہ میں آباد ہوئے تھے۔ ملک شام کے متعدد فضائل احادیث نبویہ میں مذکور ہیں، قرآن کریم میں بھی ملک شام کی سرزمین کا بابرکت ہونا متعدد آیات میں مذکور ہے۔ یہ مبارک سرزمین پہلی جنگ عظیم تک عثمانی حکومت کی سرپرستی میں ایک ہی خطہ تھی۔ بعد میں انگریزوں اوراہل فرانس کی پالیسیوں نے اس سرزمین کو چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن) میں تقسیم کرادیا،لیکن قرآن وسنت میں جہاں بھی ملک شام کا تذکرہ وارد ہوا ہے اس سے یہ پورا خطہ مراد ہے جو عصر حاضر کے چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن)پر مشتمل ہے۔ اسی مبارک سرزمین کے متعلق نبی اکرمﷺ کے متعدد ارشادات احادیث کی کتابوں میں محفوظ ہیں مثلاً اسی مبارک سرزمین کی طرف حضرت امام مہدی حجاز مقدس سے ہجرت فرماکر قیام فرمائیں گے اور مسلمانوں کی قیادت فرمائیں گے۔ حضرت عیسیٰ کا نزول بھی اسی علاقہ یعنی دمشق کے مشرق میں سفید مینار پر ہوگا۔ غرضیکہ یہ علاقہ قیامت سے قبل اسلام کا مضبوط قلعہ و مرکز بنے گا۔ زیر نظر کتاب ’’سرزمین شام ‘‘ حافظ ابن عبد الہادی المقدسی کی کتاب’’ فضائل الشام‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب ملک شام کے جامع تعارف،تاریخی پس منظر وفضائل پر مشتمل ہے۔پروفیسر ام محمد نے اردو قارئین کے لیے اس کا سلیس اردو ترجمہ کیا ہے ۔ تخریج وتعلیق اور مولانا محمد ارشد کمال﷾(مصنف ومترجم کتب کثیرہ) کی نظرثانی سے کتاب کی افادیت دوچندہوگئی ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض مترجم | 6 |
تقدیم | 7 |
شام(سوریا) | 10 |
شام، اشوریہ اور سوریا | 10 |
شامین ، شام، ارام | 10 |
قدیم شام کی وسعت اورنبوی پیشگوئی | 11 |
قدیم ابلائی تہذیب | 11 |
سیدنا ابراہیم ﷺ شام میں | 12 |
کنعانیوں سے کلدانی سلطنت تک | 12 |
ذوالقرنین اور سکندر اعظم شام میں | 12 |
شام رومی سلطنت میں | 13 |
شام کی ملکہ زنوبیہ | 13 |
شام میں عیسائیت | 14 |
رسول کریمﷺشام میں | 14 |
دمشق کی عظیم الشان فتح | 15 |
حلب اور انطاکیہ کی فتح | 15 |
رقہ اور شمال مشرقی شام کی فتح | 16 |
یرموک کا تاریخ ساز معرکہ | 16 |
ہرقل کا شام کو سلام | 17 |
شام میں مدفون صحابہ کرام | 17 |
شام اسلامی دور میں | 18 |
دمشق میں اموی خلافت | 18 |
شام عباسی خلافت میں | 18 |
شام فاطمی، سلجوقی اورزنگی ادوار میں | 19 |
صلاح الدین ایوبی دمشق میں | 19 |
دمشق پر تاتاری اور تیموری حملے | 20 |
سلطان بپرس اورعثمانی ادوار میں | 20 |
فرانسیسی سامراج شام میں | 21 |
شام انقلابات کی سرزمین | 22 |
شام کی خصوصیات | 23 |
شام ایک نظر میں | 23 |
الجزیرہ :قدیم و جدید | 24 |
دور خلافت میں شام میں علمی ترقی | 25 |
خلیفہ عمربن عبد العزیز | 25 |
دمشق:عباسی اور فاطمی خلافتوں میں | 26 |
زنگی ،ایوبی اور مملوک دور کے شامی علماء | 27 |
شام کے پہاڑ ،میدان اوردریا | 28 |
عرب اسرائیل جنگیں اور شام | 28 |
شام کا نظام حکومت اور سیاسی تقسیم | 29 |
اسد ڈیم | 29 |
شام کے تاریخی شہر | 29 |
ریگستان کی دلہن | 31 |
رقہ | 31 |
اموی مسجد گرجے سے مسجد کیسے بنی ؟ | 31 |
شام میں عیسائی | 32 |
ابن تیمیہ کی علمی خدمات | 32 |
چار نامور شامی علماء | 33 |
شام کا بحران اورخانہ جنگی | 34 |
شام کے کھانے | 35 |
حافظ ابن عبد الہادی | 36 |
فصل 1 :فضائل شام کےبارے میں ( آیات اور روایات ) | 39 |
فصل 2:ان احادیث کا بیان جن میں مشرق کی جانب سے فتنے اٹھنے کا ذکر ہے | 63 |