توحید کا نور اور شرک کی تباہ کاریاں
مصنف : سعید بن علی بن وہف القحطانی
صفحات: 85
اللہ تبارک وتعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کام معنی یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالی انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔ زیر نظر رسالہ ’’ توحید کا نور اور شرک کی تباہ کاریاں‘‘سعودی عرب کے ممتاز عالم سعید بن علی بن وھف القحطانی کے ایک عربی کتابچہ کا اردو ترجمہ ہے۔ جس میں انہو ں نے توحید کا مفہوم، اس کے دلائل، اس کی انواع واقسام، اس کے ثمرات ، شرک کا مفہوم، اس کے ابطال کے دلائل، جائز وناجائز شفاعت، شرک کےاسباب ووسائل ، اس کی انواع واقسام اوراس کے آثار ونقصانات کو قرآن حدیث کے دلائل میں بڑے احسن انداز سے بیا ن کیا ہے ۔ کتاب ہذا کو اردو قالب میں ڈھالنے کا کام انڈیا کے ممتاز عالم دین ابو عبداللہ عنایت اللہ سنابلی نے کیا ہے او راس میں تخریج وتصحیح کےفرائض محترم جناب مولانا عبد اللہ یو سف ذہبی(ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فار سوشل سائنس،لاہور) نے انجام دیئے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف، مترجم ،ناشر کی خدمات کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے تما م اہل اسلام کو توحید کےنورسے منور فرمائے اور شرک کی تباہ کاریوں سے محفوظ فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 10 | |
پہلی بحث: نور توحید | ||
پہلا مطلب : توحید کا مفہوم | 14 | |
دوسرا مطلب : توحید کے اثبات میں روشن دلائل | 15 | |
تیسرا مطلب : توحید کی قسمیں | 20 | |
1۔توحید خبری علمی اعتقادی | 21 | |
2۔توحید طلبی قصدی ارادی | 21 | |
پہلی قسم : توحید ربوبیت | 21 | |
دوسری قسم : توحید اسما و صفات | 22 | |
تیسری قسم : توحید الوہیت | 22 | |
چوتھا مطلب: توحید کےفوائد و ثمرات | 24 | |
1۔دنیا و آخرت کی بھلائی توحید کے فضائل میں سے ہے | 24 | |
2۔توحید دنیا و آخرت کے مصائب سےنجات کا سبب | 24 | |
3۔توحید خالص دنیا وآخرت میں امن و امان کی ضامن | 24 | |
4۔ہدایت اور ہر اجر و غنیمت کے حصول کاذریعہ | 25 | |
5۔گناہوں کی بخش
کاسبب |
25 | |
6۔جنت میں داخلے کا سبب | 25 | |
7۔جہنم سے نجات کا ذریعہ | 26 | |
8۔ توحیدجہنم میں داخل ہونے سے مانع ہوتی ہے | 27 | |
9۔اللہ کی رضا اورثواب کے حصول کا سب سے عظیم سبب | 27 | |
10۔ تمام اعمال کی قبولیت توحید پر موقوف ہے | 27 | |
11۔بھلائی کی انجام دہی اور برائی کا ترک آسان ہو
ا |
27 | |
12۔دل میں ایمان
کا محبوب ہونا |
28 | |
13۔ توحید بندے پر تکلیفوں کوآسان کرتی ہے | 28 | |
14۔ توحید بندے کومخلوق کی غلامی سے آزاد کرتی ہے | 28 | |
15۔تھوڑے عمل پر بھی زیادہ اجر و ثواب | 28 | |
16۔موحدین کے لیے فتح و کامرانی کی ضمانت | 2 | |
17۔ اللہ موحدین کا دفاع کرتا ہے | 29 | |
دوسری بحث : شرک کی تاریکیاں | ||
پہلا مطلب : شرک کا مفہوم | 30 | |
دوسرا مطلب : ابطال شرک کے روشن دلائل | 31 | |
ارشاد باری : ﴿إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ…..﴾ | 31 | |
ارشاد باری : ﴿أَمِ اتَّخَذُوا آلِهَةً مِنَ الْأَرْضِ﴾ | 32 | |
اللہ کے علاوہ سارے معبودان باطلہ کمزور ہی | 35 | |
صالحین اور انبیاخود اللہ کے قرب کے متلاشی رہتے ہیں | 38 | |
اللہ کےعلاوہ تمام معبودان میں عاجزی کے اسباب ہیں | 38 | |
ارشاد باری :﴿قُلْ أَفَرَأَيْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ……﴾ | 40 | |
ارشاد باری: ﴿وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ ….﴾ | 40 | |
ارشاد باری : ﴿وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ …..﴾ | 41 | |
مسئلہ توحید سمجھانے کے لیے قرآن کی بیان کردہ مثالیں | 42 | |
جوہر چیز پرقادر ہے وہی تنہا مستحق عبادت ہے | 45 | |
اللہ تعالیٰ الوہیت میں منفرد ہے | 46 | |
اللہ ہی سب بادشاہوں کا بادشاہ ہے | 48 | |
اللہ ہی کے ہاتھ میں نفع و ضرر کا اختیار ہے | 48 | |
اللہ ہی ہر چیز پر قادر ہے | 49 | |
اللہ کا علم ہر چیز کومحیط ہے | 49 | |
تیسرا مطلب : شفاعت | 51 | |
اولاً : شفاعت کالغوی و اصطلاحی تعریف | 51 | |
ثانیاً : غیر اللہ سے شفاعت طلب کرنےوالوں کی تردید | 51 | |
بادشاہوں اور عوام کے درمیان تعلقات تین طرح کے ہیں | 52 | |
لوگوں کےحالات کی خبر دینے کے لیے جن کاانہیں علم نہیں | 52 | |
شفاعت کی دو قسمیں | 54 | |
(الف) جائز شفاعت اور اس کی دو شرطیں | 54 | |
پہلی شرط: سفارشی کواللہ کی جانب سے سفارش کی اجازت ہو | 54 | |
دوسری شرط: شافع اور مشفوع لہ دونوں سےاللہ کی رضا مندی | 55 | |
(ب) ممنوع شفاعت جو غیر اللہ سے مانگی جائے | 55 | |
چوتھا مطلب: نعمتیں عطا کرنےوالا مستحق عبادت ہے | 56 | |
اولاً : اللہ کی نعمتیں ( اجمالی طور پر) | 57 | |
ثانیاً : اللہ کی نعمتیں ( تفصیلی طور پر ) | 58 | |
پانچواں مطلب :شرک کے اسباب و وسائل | 60 | |
صالحین کےبارے میں غلو | 60 | |
تعریف میں مبالغہ اوردین میں غلو | 63 | |
قبروں پر مساجد کی تعمیر اور ان میں تصویر کشی | 64 | |
قبروں کوسجدہ گاہ بنانا | 65 | |
قبروں پر چراغاں کرنا اور عورتوں کا ان کی زیارت کرنا | 66 | |
قبروں پر بیٹھنا اور ان کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنا | 66 | |
قبروں کومیلہ گاہ بنانا اور گھروں میں نوافل کی ادائیگی ترک کرنا | 67 | |
تصویریں اور قبروں پر قبوں کی تعمیر | 68 | |
تین مسجدوں کے علاوہ کاسفر کرنا | 68 | |
قبروں کی بدعی زیارت اور زیارت قبور کی دو قسمیں ہیں | 69 | |
پہلی قسم : مشروع زیارت | 69 | |
دوسری قسم : مشرکانہ اور بدعی زیارت اور اس کی تین قسمیں ہیں | 70 | |
(الف) جو مردے سے اپنی حاجت کا سوال کرے | 70 | |
(ب) جو مردے کے وسیلہ سےاللہ سے مانگے | 70 | |
چھٹا مطلب : شرک کی انواع و اقسام | 71 | |
دعا کا شرک | 71 | |
نیت ، ارادہ اور قصد کا شرک | 72 | |
اطاعت کا شرک | 72 | |
محبت کا شرک | 73 | |
دوسری قسم : شرک اصغر جو ملت سے خارج نہیں کرتا | 73 | |
شرک اصغر کی دو قسمیں ہیں | 76 | |
پہلی قسم : شرک ظاہر ، وہ کچھ اقوال و افعال ہیں | 76 | |
دوسری قسم : شرک خفی اور اس کی دو قسمیں | 78 | |
ریا و نمود | 78 | |
انسان کا اپنے عمل سے دنیا چاہنا | 78 | |
ثانیاً: شرک اکبر اور شرک اصغر کے درمیان فرق | 78 | |
شرک اکبر دین اسلام سے خارج کر دیتا ہے | 78 | |
شرک اکبر کا مرتکب جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا | 79 | |
شرک اکبر تمام اعمال کو رائیگاں کر دیتا ہے | 79 | |
شرک اکبر خون و مال کو حلال کر دیتا ہے | 79 | |
شرک اکبر مومنین اور مشرک کے درمیان دشمنی واجب کر دیتا ہے | 79 | |
ساتواں مطلب: شرک کے اثرات و نقصانات | 79 | |
دنیا وآخرت کی برائی شرک کے نقصانات میں سے ہے | 79 | |
شرک دنیا وآخرت میں مصائب و مشکلات کاسبب ہے | 79 | |
شرک خوف پیدا کرتا ہے اور دنیا و آخرت سے امن چھین لیتا ہے | 79 | |
مشرک دنیا و آخرت میں گمراہی کا سامنا کرتا ہے | 80 | |
شرک اکبر تمام اعمال کو ضائع کر دیتا ہے | 80 | |
شر ک اکبر کےمرتکب پر جہنم کو واجب اورجنت حرام ہے | 81 | |
شرک اکبر کا مرتکب ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا | 81 | |
شرک سب سے بڑا ظلم اور بہتان ہے | 82 | |
اللہ اور اس کے رسول مشرکین سے بری ہیں | 82 | |
شرک اللہ کے غضب اور سزا کے حصول کا عظیم سبب ہے | 82 | |
شرک فطرت کے نور کو گل کر دیتا ہے | 83 | |
شر ک اخلاق حمیدہ کو ملیا میٹ کر دیتا ہے | 84 | |
شرک غیرت انسانی کوختم کر دیتا ہے | 84 | |
شرک اکبر جان و مال کو حلال کر دیتا ہے | 84 | |
شرک اکبر مومنین اور مشرک کے درمیان عداوت کے واجب کر دیتا ہے | 85 | |
شرک اصغر ایمان میں نقص پیدا کرتا ہے | 85 | |
شرک خفی ریا اور دنیا طلبی کے لیے عمل کاشرک ہے | 85 | |